Islamic Artwork on a Mosque
Hagio Sofia Mosque

التماس

معزز ناظرین۔ یہ کتاب بنام معجزات مسیح آپ کے سامنے حاضر ہے تھوڑی دیر کے لئے اسکی تالیف کا قصہ آپ کو سنانا چاہتاہوں تاکہ آپ اسے نظر عنائت سے دیکھیں اورجس کے لئے معجزات کا تذکرہ اس میں قلمبندہے اسے قبول کریں۔

جو اعتراضات آج کل سائنس کے ہوخوا ہوں اور قوانین قدرت کے وفاداروں کی طرف سے فوق العادت اظہارات کے امکان اور وجود پر عموماً کئے جاتے ہیں انہیں سن کر بارہا احقر مولف کے دل میں یہ خیال پیدا ہوا یا یوں کہیں کہ یہ ضرورت محسوس ہوئی کہ اردو زبان میں کوئی نہ کوئی ایسی کتاب ہونی چاہیے جو موجودہ اعتراضوں کو مد نظر رکھ کر یہ دکھانے کی کوشش کرے کہ مسیح کے معجزے قبول کرنے کے لائق ہیں اب اس سے یہ مطلب نہیں کہ زبان اردو میں کوئی ایسی کتاب اب تک شائع نہیں ہوئی کیونکہ اس قسم کی کتابیں اشاعت پاچکی ہیں اور ان میں سے بعض اپنے مصنفوں کی لیاقت اور وسع علم کو بخوبی ظاہر کرتی ہیں۔ مگر کتاب زیر ریویونے یہ خدمت اپنے ذمہ لی ہے کہ نہ صرف ان اہم سوالات پر بحث کرے جو معجزات کے امکان سے متعلق ہیں۔ یا ان اعتراضوں کا جواب دے جو معجزات اور قوانین قدرت کے باہمی تعلق سے پیدا ہوتے ہیں یا وہ دلائل پیش کرے جو معجزات مسیح کے ثبوت میں پیش کی جاتی ہیں ۔ بلکہ ماسوائے ان باتوں کے یہ خدمت بھی بہم پہنچائے کہ مسیح کے ان معجزات کی جو انجیل شریف میں قلم بند ہیں مشترح تفسیر ناظرین کے مطالعہ اورملاحظہ کے لئے پیشکش کرے۔

مولف کی رائے میں شائقین کو صرف فلسفانہ حصہ کے ملاحظہ پر اکتفا نہیں کرنا چاہیے بلکہ مسیح کے معجزات کا مطالعہ بھی کرنا چاہیے ۔ کیونکہ ان کے مطالعہ سے معلوم ہوجاتاہے ۔ کہ مسیح کے معجزات محبت اور ہمدردی ۔ حکمت اور قدرت ۔ اعتدال اور اختیار سے پرُ ہیں ان کی تلاوت فوراً ظاہر کردیتی ہے کہ ان میں اوران اچنبھوں میں جو دنیا میں مشہور اور مروج ہیں کیا فرق پایا جاتاہے۔ علاوہ بریں پڑھنے والا یہ فائدہ بھی اٹھاتا ہے کہ خود بخود مسیح کے نمونہ سے محبت اور ہمدردی کی طرف مائل ہوتا جاتاہے۔ ماسوائے اس کے وہ یہ بھی دیکھ لیتا ہے کہ مختلف معجزات کے متعلق مسیح نے اپنی ذات، اپنی شخصیت اوراپنے مشن کی نسبت کیا کیا دعوے کئے ہیں ۔ پس پڑھنے والوں کا فرض ہے کہ وہ صرف اسی حصہ کو سب کچھ نہ سمجھیں جس میں عقلی بحث کو دخل ہے۔ بلکہ اس حصہ کو بھی پڑھیں جس میں اس کے ایک ایک معجزے کی تشریح پیش کی گئی ہے۔

جیسا سطور مرقومہ بالا سے ظاہر ہوتاہے ۔ یہ کتاب دو حصوں میں منقسم ہے پہلے حصے میں جسے مقدمہ کہا ہے۔ چھ باب شامل ہیں۔ جن میں ذیل کے مضامین پر بحث کی گئی ہے۔

۱۔ معجزات کی غرض اورامکان۔

۲۔ معجزات اور قوانین قدرت

۳۔ معجزات اور گواہی

۴۔ مسیح کے معجزات اوران پر انجیلی گواہی ۔

۵۔ سچے اور جھوٹے معجزات وغیرہ۔

۶۔ مسیح کا مردوں میں سے جی اٹھنا۔

اس مقدمہ کے تیار کرنے میں ذیل کی کتابوں سے مدد لی گئی ہے۔ اور بیچدان مولف بڑی شکر گزاری سے اقرار کرتاہے کہ اس نے صرف اتنا ہی کام کیا ہے ۔ کہ ان کتابوں میں سے جن کے مصنفوں کے نام نامی نہایت عزت اور تعظیم کے لائق ہیں ان مقامات کو جو مضامین زیر بحث کے ساتھ علاقہ رکھتے ہوئے معلوم ہوئے لےکر اوران میں اپنی تجویز کے مطابق کمی بیشی کرکے ایک جگہ جمع کردیا ہے وہ کتابیں یہ ہیں:

نوٹس آف دی مرے کلز۔ ٹرنچ

دی ٹرتھ آف دی کرسچین رلیجن ۔ رامچندربوس

مارڈن ڈاؤٹ اینڈ کرسچن بلیف۔ کرسلب

ایوی ڈنسسر آف کرسچینیٹی ۔ ملوین

اپالوجیٹکس ۔ اے ۔ بی ۔ بروس

سیریکیوس ایلمنٹ انڈی گاسپلز ے ۔ بی بروس ۔