چوتھا باب
پہلے حصے کا مطالعہ
سوال۱۶: ایوب کی کتاب کے تمہدی حصے کی تشریح کرو۔
جواب: اس حصے میں ایوب کے پہلے دو باب جو کہ نثری ہیں پائے جاتے ہیں۔اور ان میں پانچ خاص باتیں پائی جاتی ہیں۔
(۱) ۱باب ۱ سے ۵ آہت ایوب اور اس کے گھرانے کی کیفیت ہے۔میں ایوب کی دینی اور دنیاوی حالت ظاہر ہوتی ہے۔نیز یہ بھی کہ وہ اپنے زمانے میںاہلِ مشرق میں سب سے زیادہ خدا پرست اور اعلیٰ مرتبہ شخص تھا۔کہ وہ کامل اور حاذق تھا ۔ اور گھرانے کا دینی انتظام خوب کرتا تھا۔اس کے حق میں مسطور ہے کہ جب اس کے بیٹے اپنی اپنی باری پر مہان نوازی کرچکتے تو ایوب ان کو بلا کر پاکر کرتا اور ان کے ان کے شمار کے مطابق سوختنی قربانیاں گزارتا تھا۔ کہ اگر انہوں نے کسی بات میں قصور کیا ہو تو ان کی معافی ہو۔
(۲) باب۱ اور۶ سے۱۲ آیت۔شیطان کا پہلی بار ذکر ہوا ہے۔وہ اس وقت نبی اللہ کے ہجوم میں آموجود ہوا۔اور اس کی ایوب کی کاملیت اورصادقت کی نسبت خدا سے گفتگو ہوئی۔شیطان نے دعوے کیے کہ ایوب کی وفاداری خود غرضی سے ہے۔سو خدا نے اس کو اجازت دی کہ وہ ایوب کو آزمائے۔
(۳) ۱باب ۱۳ سے ۲۲ آیت میں شیطان کا ایوب کے خاندان پر اچانک حملہ کرنے کا ذکر ہے۔کہ اس نے قزاقوں ،آگ اور آندھی کے وسیلے سے ایوب کے مال و مواشی اور فرزندوں کو ہلاک اور برباد کردیا۔اور جب ایوب کو اس کی اطلاع ہوئی تو اس نے ان آفات کو خدا کی طرف سے سمجھ کر صبر سے برداشت کیا۔اور کہا کہ میں اپنی ماں کے پیٹ سے ننگا نکل آیااور پھر ننگا وہاں جاؤں گا۔خداوند نے دیااور خداوندنے لے لیا خداوند کا نام مبارک ہے۔
(۴) ۶باب ۱سے ۶ آیت میں خدا وند سے شیطان کی دوسری گفتگو ہوتی ہے۔اس میں وہ ایوب کو دوبارہ آزمانہ چاہتا ہے خداوند نے ایوب کی مکرر تعریف کرکے شیطان سے کہا کہ اگرچہ تونے مجھے ابھارہ کہ ایوب کو ہلاک کروں تو بھی وہ اپنی دیانت کو لیے رہا۔شیطان نے جواب دیا کہ کھال کے بدلے کھال بلکہ انسان اپنا سارا مال اپنی جان پر نثار کرےگا۔
لیکن اپنا ہاتھ بڑھا کر اس کی ہڈی اور گوشت کو چھو لے تو وہ تیرے منہ پر تیری ملامت کرے گا۔تب خداوند نے شیطان سے کہا کہ وہ تیرے قابو میں ہے۔مگر فقط اس کی جان جانے نہ پائے
(۵) باب ۲ آیت ۷ سے ۱۳ سے معلوم ہوتا ہے کہ شیطان نے کیسی سختی سے ایوب کو مارا اور اس کے دوستوں کو ہمدردی کی بجائے عیب جوئی پر اور بیوی کو محبت کی بجا ئے ملامت کرنے پر مجبور کیا۔